Tuesday, 24 December 2013

اپنی سانسوں سے بھی


کوچہ جاں میں یونہی رات گئے پھیلتی ہے
چند بکھرے ہوئے،ٹوٹے ہوئے خوابوں کی کسک
جیسے سوکھے ہوئے بےجان گلابوں کی مہک
سوچ . . ایسے میں در_یار سے ٹھکرائے ہوئے
اپنی سانسوں سے بھی

ہم اسیران وفا، زہر_جفا کھائے ہوئے
کس طرح جینے کا سامان کیا کرتے ہیں؟

دھڑکن سے بھی اکتائے ہوئے'اور ہر روز___ میری جان کیا کرتے ہیں___!!

No comments:

Post a Comment