Saturday, 14 December 2013

چلے آؤ

چلے آؤ
جہاں بھی ہو
تمہاری یاد خوشبو کی طرح
گھر کے ہر اک گوشے میں پھیلی ہے
اُسارے کے ستونوں سے
دعاؤں کے مربع کاغذی ٹکڑے
اور آنگن کے درختوں پر
تمہارے نام کے تعویذ چسپاں ہیں!

No comments:

Post a Comment